(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی صدرمحمود عباس کے اس الزام کو بے بنیاد قرار دے کرمسترد کردیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ حماس فلسطین میں قومی مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ بننے کے ساتھ ساتھ پارلیمانی انتخابات میں بھی تعطل پیدا کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں صدر محمود عباس کے الزامات کویکسر مسترد کردیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں قومی مفاہمت کی راہ میں حماس نے کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی اور نہ پارلیمانی یا صدارتی انتخابات میں تعطل پیدا کیا ہے۔ صدر محمود عباس اور ان کی جماعت خود تحریک الفتح اس کے ذمہ دار ہیں۔ترجمان نے کہا کہ حماس نے کئی بار قومی مفاہمت کے لیے کوششیں کیں مگر صدر عباس کی جانب سے حماس کی مساعی کو کبھی بھی سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ حماس نے متعدد مرتبہ فلسطین میں قومی اتفاق رائے سے حکومت کے قیام کی ضرورت کے ساتھ ساتھ انتخابات کے انعقاد کے لیے بھی مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل صدر محمود عباس نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا تھا کہ حماس فلسطین میں قومی مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے ساتھ انتخابات کے انعقاد میں بھی رکاوٹ کھڑی کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس نے غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کی نگرانی فلسطینی اتھارٹی کےحوالے کرنے میں سنجیدگی نہیں دکھائی۔
حماس کےترجمان سامی ابو زھری نے کہا کہ حماس نے تمام فلسطینی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کرکے رفح گذرگاہ کے معاملے کےحل نکالنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ صدر عباس نے رفح گذرگاہ کے حوالے سے جماعت پرعائد کردہ الزام قطعی بے بنیاد ہے۔