اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیئر رکن اور بزرگ سیاسی رہ نما ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے صہیونی دشمن کے مقابلے میں طاقت کا توازن تبدیل کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مجاھدین کی یہ تاریخ ساز کامیابی ہے کہ انہوں نے ایسے ہتھیار بنانے شروع کردیے ہیں جو قومی دفاع کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر محمود الزھار نے غزہ کی پٹی میں ایک طلباء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی قوت مدافعت و مزاحمت ماضی کی نسبت ایک ہزار گنا بہتر ہوچکی ہے۔ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس نے صہیونی دشمن کے مقابلے میں طاقت کا توازن تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ ان کا اشارہ غزہ کی پٹی میں کھودی گئی سرنگوں اور حماس کارکنان کی جانب سے تیار کردہ M75 راکٹوں کی جانب تھا۔ یہ سرنگیں صہیونی فوجیوں کے اغواء کے لیے ایک اہم ذریعہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
حماس رہ نما نے کہا کہ اب غزہ کی پٹی میں مجاھدین کی عسکری قوت سے صہیونی دشمن سخت خوف زدہ ہے۔ اب وہ وقت آگیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی شہروں میں بیس میٹر کے لیے داخل ہوگا تب بھی اسے اجازت لینا پڑے گی۔
انہوں نے فلسطین کی آزادی کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے مجاہدین کوخراج عقیدت اور میدان جہاد میں اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھے جانثاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم ان جانثاروں کی قربانیوں کی وجہ سے آج بھی زندہ ہے۔ عالمی استعماری اور استبدادی قوتیں اسرائیل کے ساتھ مل کرفلسطینیوں کا ایک لقمہ بنانا چاہتی تھیں لیکن انہیں اس میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین