حماس کے رہنما ڈاکٹر بردویل نے انکشاف کیا ہے کہ قاھرہ میں ہونے والی ملاقاتوں میں حماس اور فتح اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ فلسطینی قومی حکومت کی تشکیل کے بعد چھ ماہ میں انتخابات نہ کروائے جا سکے
تو محمود عباس کی جگہ کسی دوسرے وزیر اعظم کی سربراہی میں نئی عبوری حکومت قائم کردی جائے گی۔
غزہ میں ایک سیاسی تنظیم کی جانب سے منعقد سیمینار سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر بردویل نے بتایا کہ مفاہمت حماس کا ایک تزویراتی آپشن ہے۔ معاملات اب تک درست سمت میں جا رہے ہیں، دونوں تنظیمیں تقسیم ختم کرنے کے قریب پہنچ چکی ہیں اور عنقریب فلسطین کے دونوں حصے بھی آپس میں متحد ہو جائیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ حماس اس کمیٹی میں اس تصدیق کے بات شریک ہوئی ہے کہ کمیٹی کے نئے اسٹینڈرڈز بنائے جائیں گے۔ ڈاکٹر بردویل کا کہنا تھا کہ نئی فلسطینی حکومت کے اہم فرائض میں غزہ کی تعمیر نو، چھ ماہ میں فلسطینی انتخابات، اور مختلف فلسطینی وزارتوں اور محکموں کے ملازمین کے معاملات کا حل شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اب بھی فلسطینی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے ہوئے ہے اور آنے والے دنوں میں ایک متفقہ فلسطینی قومی حکومت کا قیام جلد عمل میں آ جائے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین