(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی تنظیموں میں مفاہمت کرانے کی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے جماعت فلسطینی تنظیموں میں حقیقی معنوں میں مصالحت کی خواہاں ہے اور ماضی کے تجربات کو دہرانا نہیں چاہتی۔
حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نےاپنے بیان کہا کہ حماس فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کے لیے قطر کی مساعی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ہم فلسطینیوں کے درمیان طے پائے مفاہمتی معاہدے کو آگے بڑھانے اور اسے کامیاب دیکھنے کے متمنی ہیں اور ماضی کے ناکام تجربات کو دہرانا نہیں چاہتے۔ترجمان نے کہا کہ قومی مفاہمت کو آگے بڑھانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ حماس نے قومی مفاہمت کے لیے بھرپور لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ ابوزھری نے کہا کہ قومی مفاہمت کو آگے بڑھانے کے لیے غرب اردن میں سیاسی بنیادوں پر گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیے جانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کی ادائیگی کا مسئلہ حل کرنے سمیت غزہ کے عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔