(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کے سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں فلسطینیوں کی گرفتاریاں قضیہ فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب کے دیرینہ موقف سے انحراف اور فلسطینی کاز کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف۔
سعودی عرب میں گرفتار فلسطینیوں کے خلاف دہشتگردی میں معاونت کے مقدمات چلائے جانے پر فلسطینی قیادت کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے، اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سینیر رہ نما مشیر المصری نے فلسطینی نیوز ایجنسی قدس نیوز کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میں سعودی عرب پر گرفتار تمام فلسطینی رہنماؤں کی فوری اور باعزت رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں فلسطینیوں کی گرفتاری قضیہ فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب کے دیرینہ موقف سے انحراف کے مترادف ہے۔
مشیر المصری کا کہنا تھا کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہےکہ فلسطینی کاز کا پرزو حامی سعودی عرب جیسا ملک فلسطینیوں کو پکڑ ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلا رہا ہے، ہم سعودی عرب کے اس اقدام کو فلسطین اور سعودی عرب کےدرمیان تاریخی تعلقات اور دونوں قوموں کے تاریخی دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کا باعث قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی رہ نمائوں کا سعودی عرب کی فوجی عدالتوں میں ٹرایل فلسطینی قوم اور فلسطینی کاز کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف اور اسرائیل کو خوش کرنے کی مذموم کوشش ہے۔
خیال رہے کہ 8 مارچ کو سعودی عرب کی ایک فوجی عدالت میں ایک سال سے حراست میں لیے گئے فلسطینی رہ نمائوں کے خلاف مقدمہ کی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی عدالتوں میں فلسطینیوں کے ٹرائل پر فلسطینی نمائندہ قیادت نے سخت افسوس اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔مشیر المصری نے سعودی حکومت پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کے ٹرائل کے فیصلے پرنظر ثانی کرے اور حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کی باعزت رہائی کا فیصلہ کیا جائے۔