مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ایک جانب اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے معاملے میں مجرمانہ غفلت کا شکار ہے اور دوسری جانب غرب اردن میں اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی ادارے سیاسی کارکنوں کو مسلسل گرفتار رکھ کر بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز عباس ملیشیا کی جانب سے حماس کے کارکنوں کو صرف اس لیے سیکیورٹی مراکز میں طلب کیا کہ انہوں نے اسرائیل سے رہائی پانے والے فلسطینیوں کے استقبال کا پروگرام ترتیب دیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کا یہ طرز عمل صہیونیت نوازی ہے۔ اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والوں کا استقبال ہمارا حق ہے اور فلسطینی اتھارٹی ہمیں اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز طوباس شہرمیں تین فلسطینی اسیران کی رہائی کے لیے استقبالیہ کیمپ میں تحریک فتح کے پرچم لہرانے کی اجازت دی گئی مگرحماس کے پرچم لہرانے سے منع کردیا گیا۔ عباس ملیشیا کی یہ دوغلی پالیسی قابل مذمت ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے میں کوتاہی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ عالمی سطح پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے کہیں بھی فلسطینی اسیران کے حق میں کوئی سرگرمی دکھائی نہیں دیتی۔ دوسری اسرائیل فلسطینی قیدیوں پراپنے بدترین مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ کئی فلسطینی قیدی اس وقت بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن فلسطینی اتھارٹی ان کے حوالے سے مسلسل مجرمانہ ٖغفلت کا مظاہرہ کرہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
