حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسی ابو مرزوق نے چار مئی کو قاھرہ میں ہونے والے فلسطینی مفاہمتی معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے فتح اور حماس کے مابین مستقبل قریب میں مذاکرات کےامکان کی نفی کی ہے۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو دیے گئے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں ابو مرزوق نے کہا کہ ابھی اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور مستقبل قریب میں فتح کے رہنماؤں سے ملاقات کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا۔ اس سے قبل ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں شائع ہوئی تھیں کہ مصری حکومت نےفلسطینی مفاہمت کے سلسلے میں فلسطینی جماعتوں سے رابطہ کیا ہے۔
لندن کے روزنامے ’’الشرق الاوسط‘‘ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ مصری انٹیلی جنس ادارے کےعہدیدار فلسطینی مفاہمت پر عمل درامد کے لیے فلسطینی گروہوں سے رابطے کر رہے ہیں۔
’’الشرق الاوسط‘‘ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مصری حکومت فتح اور حماس کے درمیان مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد میں حائل مشکلات کو اچھی طرح سمجھتی ہے بالخصوص فلسطینی عبوری حکومت کے وزیر اعظم کے امیدوار اور سکیورٹی کونسل کی تشکیل کے معاملے پر دونوں جماعتوں کے درمیان اختلاف کی حقیقت سےمصری حکام بخوبی آگاہ ہیں۔