رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے شہریوں کی عیادت کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں جاری معرکے میں غزہ کی پٹی کے عوام بھی بھرپور حصہ لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت، ناکہ بندی اور باربار جنگیں مسلط کیے جانے کے باعث غزہ کی پٹی کے شہری خود بھی مصائب وآلام کا سامنا کررہے ہیں مگر دفاع قبلہ اول کے لیے ہم ہرقسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوری کوئی معنی نہیں رکھتی۔ بیت المقدس اور غرب اردن کے عوام جب بھی ہمیں پکاریں گے ہم ان کے لیے اپنا خون بھی پیش کریں گے۔ اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ ہم بار بار عالمی برادری کو بیت المقدس میں صورت حال کے بگڑنے سے متعلق خبردار کرتے رہے ہیں مگر ہماری بات پرکسی نے توجہ نہیں دی آج بیت المقدس آتش فشاں بن کر پھٹ چکا ہے اور پوری دنیا کی توجہ فلسطینیوں کی نئی تحریک پر مرکوز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت قبلہ اول کے درو دیوار فلسطینیوں کے خون سے رنگین ہوچکے ہیں۔ فلسطینی عوام دشمن کے خلاف بھرپور تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ تحریک اپنے منطقی انجام تک پہنچائی جائے گی۔