ترکی نے فلسطینی محاصرہ زدہ شہرغزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور مظلوم فلسطینیوں کی ہرممکن مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ترک وز تجارت و اقتصادیات ظافر جاگلایان نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو انقرہ کی حیثیت دیتے اور فلسطینیوں کو ترک شہری سمجھتے ہوئے کی ان کی مدد اور حمایت اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق استنبول میں ایک علاقائی ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیرنے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی مدد کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ترکی اس ذمہ داری کواحسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترک عوام اور حکومت ہمیشہ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ رہی ہے اور آئندہ بھی ان کی ہرممکن مدد جاری رکھی جائے گی۔
ظافرجاگلایان کہہ رہے تھے کہ ان کی حکومت غزہ کی پٹی کی تعمیرنو کے سلسلے میں مختلف اسکیمیں تیار کر رہی ہے۔ کچھ اسکیمیں پہلے بھی روبہ عمل ہیں انہیں مکمل کیا جائے گا۔ ترکی غزہ میں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچرکا جال بچھانا چاہتا ہے۔
بعد ازاں فلسطینی وزیرکھیل و امور نوجوان ڈاکٹر محمد مدھون سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ترک وزیراقتصادیات نے کہا کہ ترکی غزہ کی پٹی کی تعمیرنو کواپنی اہم ذمہ داری سمجھتا ہے اور شہر کی تعمیرنو اور معاشی ناکہ بندی کم کرنے کا کام جاری رکھے گا۔ انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی تازہ یہودی بستیوں کی تعمیر کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کی یک طرفہ اقدامات کے خوفناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
اس موقع پر فلسطینی وزیرنے ترک وزیر کو غزہ کی پٹی کی تازہ صورت حال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی۔ ڈاکٹر مدھون نے استنبول کانفرنس سے خطاب میں تمام شریک وفود پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے ممالک میں فلسطینیوں کے حقوق کے لیے بھی آواز بلند کریں۔