فلسطین کی منظم مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” نے غزہ کی پٹی پر تین روز سے جاری مسلسل جارحیت اور ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔ تنظیم نے صہیونی دشمن کو خبردار کیا ہے کہ غزہ پر جارحیت کے سنگین نتائج کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی حکومت اور فوج پرعائد ہو گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "فلسطینیوں کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور وہ صہیونی فوج کی جانب سے جاری جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، تاہم اس جارحیت اور اس کے ردعمل میں پیدا ہونے والے سنگین نتائج کی ذمہ داری فلسطینیوں پر نہیں بلکہ اسرائیل پرعائد ہو گی۔
بیان میں کہا گیا کہ "جماعت دشمن کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے نتائج کی تمام ذمہ داری اسرائیل پرعائد کرتی ہے۔ دو روز قبل غزہ کی پٹی میں صہیونی جنگی طیاروں کی بمباری میں دس فلسطینیوں کی شہادت سے ثابت ہو گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کےاسیران کی رہائی کے جشن کو ماتم میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ حماس کےساتھ "وفاء احرار” معاہدے کے بعد صہیونی فوج اور حکومت کو عوام اور عالمی سطح پر سخت سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اسرائیل اس احساس ندامت کو ختم کرنے کے لیے غزہ کی پٹی پر بمباری کر رہا ہے۔
حماس نے اسرائیل پر واضح کیا ہےکہ اس کی جارحیت، بے گناہ شہریوں کی شہادتیں اور تباہ و بربادی فلسطینیوں کے عزم آزادی کو کمزور نہیں کر سکتے بلکہ صہیونی جارحیت فلسطینیوں کو مزید پرعزم بنا رہیہے۔ فلسطینی مجاہدین قوم کے تحفظ کے لیے تمام وسائل کو استعمال کریں گے،چاہے اس کےنتائج کچھ بھی سامنے آئیں، لیکن ان نتائج کی ذمہ داری اسرائیل پرعائد ہو گی۔