سوئس وفد حماس کے سینیئر رہنمائوں اور دوسری سیاسی جماعتوں کے نمائندون کے ساتھ ملاقات کے بعد منگل کے روز واپس چلا گیا ہے۔ ان ملاقاتوں میں غزہ کے ملازمین کو درپیش بحران سے نکلنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔
بردویل نے سوئس تجاویز کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ جلد از جلد کسی معاہدے کی تکمیل دیکھنے میں آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس سوئس وفد کے ساتھ رابطے میں رہے گی تاکہ اس معاملے کا جلد ازجلد حل تلاش کیا جائے۔
پیر کو غزہ آنے والے اس وفد نے اپنی تجاویز پانچ فلسطینی جماعتوں کے ساتھ ملاقاتوں میں زیرغور لائیں جن میں حماس، فتح، اسلامی جہاد، عوامی فرنٹ اور جمہوری فرنٹ شامل ہیں۔
سوئٹزرلینڈ نے اکتوبر 2014 میں غزہ ملازمین کے مسائل کے خاتمے کیلئے ایک حل تجویز کیا تھا۔ اس منصوبے میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ایک پلان ترتیب دیا گیا تھا اور فلسطینی اتھارٹی نے اس کی منظوری دے دی تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین