اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما صلاع بردویل کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر محمود الزھار کی سربراہی میں تحریک کا ایک وفد بجلی کی بحران پر بات چیت کے لیے مصری دارالخلافہ قاھرہ میں پہنچ گیا ہے۔ وفد مصری حکام سے غزہ کی حالیہ ابتر صورتحال کے خاتمے کے لیے مذاکرات کرے گا۔
ڈاکٹر صلاح بردویل نے خبر رساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ سےبات کرتے ہوئے ان خبروں کی تردید کی کہ حالیہ بجلی کی بندش کا سبب غزہ کی حکومت کی جانب سے بلوں کی عدم ادائیگی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط ہے کہ بجلی کی بندش غزہ حکومت کی جانب سے بلوں کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کو بجلی کی فراہمی یورپی فنڈز ے ذریعے ہوتی ہے اور یہ فنڈز یورپ سے فلسطینی اتھارٹی وصول کرتی ہے جو انہیں اپنے بیکار بیٹھے ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ کر دیتی ہے۔
ڈاکٹر بردویل نے بتایا کہ حماس کا وفد بحران کے خاتمے کے مذاکرات کے لیے قاھرہ میں ہے جہاں پر وہ مصر سے اس بحران کے خاتمے کی بات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی واضح رہے کہ مصر کی جانب سے غزہ کو بھیجا جانے والاڈیزل تاحال مصر میں ہی ہے۔ خبریں یہ گشت کر رہی ہیں کہ گزشتہ مصری حکومت کے باقی بچ رہنے والے عناصر اس ڈیزل کو خرید کر صحرائے سینا میں حکومت مخالف سرگرمیوں میں استعمال کر رہے ہیں۔
فلسطینی رہنما نے غزہ میں بجلی کی بندش کے سیاسی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ غزہ کو ایندھن سے محروم کرنے کا مقصد ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے مجبور کرنا ہے تاہم کسی کو اس بات میں شبہ نہیں ہوناچاہیے کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور حماس اسرائیل کوتسلیم کرے گی نہ 1993ء کے اوسلو معاہدے کی حمایت۔
أعلى الصفحة
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین