(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں میں ہلاک ہونے والے صہیونیوں اور فلسطینی شہداٗء کو برابر قرار دیا ہے۔ حماس کا
کہنا ہے کہ غاصبوں اور قوم کے فرزندوں کے شہداء کا خون ایک پلڑے میں نہیں تولا جا سکتا۔ جو بھی غاصبوں اور فلسطینیوں کے درمیان مماثلت کرے گا وہ قوم سے غداری کا مرتکب ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے فلسطینی شہداء اور غاصب صہیونیوں کو ایک پلڑے رکھ کرتحریک انتفاضہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کی مذموم کوشش کی ہے۔ یہ افسوسناک المیہ ہے کہ فلسطینی صدر کی جانب سے فلسطینی شہداء کی توہین کی جا رہی ہے۔ صدر عباس کے متنازع بیانات سے فلسطینی قوم کی دشمن کے غاصبانہ قبضے اور مظالم کے خلاف جاری جدو جہد پرکوئی فرق نہیں پڑتا۔
ابو زھری نے تمام فلسطینی قوتوں سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ صدر عباس کے متنازع بیان پر یکساں اور ٹھوس موقف اپنائیں۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیلی دشمن کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون فلسطینی قوم کا نہیں بلکہ صدر صدر محمود عباس اور ان کی جماعت کے بعض مخصوص لوگوں کا فیصلہ ہے۔ اسے پوری قوم کا متفقہ فیصلہ کسی صورت میں قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔