(فلسطین نیوز،مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے رہنما اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے بلغاریا میں عوامی محاذ کے رہنما محمد عمرالنایف کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے عوامی محاذ کے مقتول رہنما کی بیوہ سے ٹیلیفون پربات کرتے النایف کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ النایف کے قتل میں جول بھی ملوث ہے اسے بے نقاب کرکے قوم کے سامنے پیش کیا جائے۔اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ صوفیا میں فلسطینی سفارت خانے کی عمارت میں جلا وطن رہنما کا قتل فلسطینی اتھارٹی کے کردار بھی سوالیہ نشان ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ النایف کے قتل میں اسرائیلی دشمن کے خفیہ ادارے ہی ملوث ہوسکتے ہیں۔ اس حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کو بنیادی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے مجرموں کو کہٹرے میں لانا چاہیے۔
خیال رہے کہ فلسطینی سیاسی جماعت عوامی محاذ کے رہنما محمد عمر النایف کو بلغاریہ میں فلسطینی سفارت خانے میں قتل کردیا گیا تھا۔ النایف اسرائیل کو مطلوب تھے۔ انہیں سنہ 1986 ء کو یہودی آباد کاروں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا مگر وہ جیل کی اسپتال سے فرار کے بعد بیرون ملک چلے گئےتھے جہاں وہ گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی سفارت خانے میں پناہ گزین تھے۔ اسرائیل مسلسل ان کی حوالگی کے لیے بلغاریہ کی حکومت پر دباؤ ڈلتا رہاہے۔