فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیلی جیل میں زیرحراست اپنے کمانڈر عباس السید پر صہیونی تفتیش کاروں کے قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس نے خبردار کیا ہے کہ عباس السید کی زندگی خطرے میں ہے اگر اس کی جان کو نقصان پہنچا تو اس کے سنگین نتائج کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت اور اس کے تمام ریاستی اداروں پرعائد ہو گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ زیرحراست حماس رہ نما عباس السید کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ عباس پر جس وحشیانہ طریقے سے تشدد کیا گیا ہے اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوجی اسے اذیتیں دے کر شہید کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیرحراست حماس رہ نما عباس پرتشدد اور اس کے نتیجے میں خدا نخواستہ ان کی شہادت اسرائیل کا گھناؤنا جرم سمجھا جائے گا اوراس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے جس کی تمام ترذمہ داری صہیونی حکومت پرعائد ہو گی۔
حماس کے ترجمان نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری کی توجہ عباس السید پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد کی جانب مبذول کرائی اور مطالبہ کیا کہ عالمی ادارے اسیر کو صہیونی مظالم سے نجات دلائیں۔
خیال رہے کہ حماس کےاسیر رہ نما عباس السید کی اہلیہ نے بتایا ہے کہ گذشتہ بدھ کے روز اسرائیلی فوجیوں نے اس کے محروس شوہر پر قاتلانہ حملہ کیا ہے تاہم تشدد کے باوجود وہ ابھی بہ قید حیات ہیں لیکن ان کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین