اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے دعوت پر تین سو یہودی آباد کاروں اور صہیونی طلباء کو رام اللہ اتھارٹی مدعو کرنے اور ان کا پرجوش استقبال کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محمود عباس ان لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں جن کے ہاتھ معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگین ہیں۔
صہیونیوں کی فلسطینی صدرسے ملاقات فلسطینی اتھارٹی کی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہمیں دنیا میں ایسے جعلی اور نمائشی اقدامات کی قطعی ضرورت نہیں جس کے تحت ہمارا خراب امیج بہتر ہو سکے۔
فلسطینی اتھارٹی نے سیکڑوں یہودیوں کو دعوت پر بلا کر اپنے اخلاقی زوال پرمہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔
خیال رہے کہ کل اتوار کو کوئی تین سو یہودی طلباء اور دیگر اہم شخصیات کے وفود نے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر رام اللہ میں صدر محمود عباس سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں خطے میں امریکی نگرانی میں جاری امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین