فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے مرکزی رہ نما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے اسرائیلی اٹارنی جنرل کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسجد اقصیٰ پر مسلمانوں کا کوئی حق نہیں ہے اور یہ مقام یہودیوں کی ملکیت اور صہیونی ریاست کا اٹوٹ انگ ہے۔ دوسری جانب مسجد اقصیٰ کےخطیب ڈاکٹر عکرمہ صبری نے بھی صہیونی اٹارنی جنرل کے بیان کو مسترد کردیا ہے اور کہا کہ مسجد اقصیٰ عالم اسلام کا اٹوٹ انگ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل فلسطین میں موجود مسلمانوں کے مقدس مقامات کےخلاف اشتعال پھیلانا چاہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صہیونی ریاست کے اعلی عہدیدار مسجد اقصیٰ جیسے عالم اسلام کے مذہبی مقام کر بھی اپنی جعلی ریاست کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے عالم عرب اور ملت اسلامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی جرائم اور نام نہاد دعوؤں کےخلاف اٹھ کھڑے ہوں اور قبلہ اول کا عملی اور حقیقی معنوں میں دفاع کریں۔
خیال رہے کہ صہیونی اٹارنی جنرل یہودا فائنچائن نے اسرائیلی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ قانونی، مذہبی اور تاریخی اعتبار سے مسجد اقصیٰ مسلمانوں کی نہیں بلکہ یہ یہودیوں کی ملکیت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کی جگہ یہودیوں کا مذہبی مقدس مقام ہیکل سلیمانی تھا، جو یہودیوں کی میراث تھی۔ اسی جگہ پرمسجد اقصیٰ تعمیر کی گئی ہے، جس پر اب بھی یہودیوں کا حق ہے اور یہ اسرائیلی ریاست کا اٹوٹ انگ ہے۔ صہیونی اٹارنی جنرل کے اس بیان کے رد عمل میں حماس کے رہ نما نے کہا کہ اسرائیل مسلمانوں کے مقدس مقامات پر اشتعال پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی اٹارنی جنرل کا بیان مضحکہ خیز اور نہایت خطرناک ہے۔ عالم اسلام کو اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔
ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس پر بھی زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے جرائم کی پردہ پوشی کے بجائے اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کے بیان پرکھل کر احتجاج کریں اور مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائیں۔ دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے خطیب ڈاکٹر عکرمہ صبری کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایک سازش کے تحت مسجد اقصیٰ کو اپنے نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ صہیونی عہدیداروں نے مسجدا قصیٰ کےخلاف اشتعال پھیلانے کی باریاں مقرر کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ تاریخی، ثقافتی،، تہذیبی، مذہبی اور قانون ہر اعتبار سے عالم اسلام کا حصہ ہے۔ اسرائیل کے اس پر قبضے اور ملکیت کے تمام دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین