اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سینئر عہدیدار نادر صوافطہ نے الخلیل کی شدید ناکہ بندی کو ‘اسرائیلی نسلی پرستی اور غرور’ کا مظہر قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں صوافطہ کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنانے کی خاطر کئے گئے اقدامات اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت اور انتفاضہ جاری رکھنے کے عزم میں اضافے کا باعث ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی جرائم سے انتفاضہ القدس میں شدت آئے گی اور یہ مزید مضبوط ہو گی۔
حماس کے رہنما نے مقبوضہ علاقوں میں تمام فلسطینیوں اور مزاحمتی دھڑوں پر زور دیا کہ وہ القدس انتفاضہ کی حمایت جاری رکھیں جو فلسطین کے چپے چپے سے اسرائیلی قبضہ کے خاتمے کی شروعات ہے۔