غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی طرف سے تنقید مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی کے سربراہ قوم کو حماس کے خلاف اُکسا رہے ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ صدر عباس اسرائیل سے مذاکرات کی بحالی کے لیے حماس اور دیگر مزاحمتی قوتوں ہرغصہ نکال رہے ہیں۔ ان کا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ وہ سیاسی شراکت کے اصول کے تحت قومی اتحاد کے لیے کوشاں ہیں۔ عملی طور پر صدر عباس اور ان کی جماعت قوم میں تفریق پیدا کرنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔
حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس کے دوران صدر عباس کا حماس کے خلاف مؤقف جارحانہ اور غیر ذمہ دارانہ تھا اور انہوںنے قوم کو حماس کے خلاف اُکسانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ حماس کا غزہ میں 100 ملین ڈالر ماہانہ خرچ کرنے کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے جب کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ سے ماہانہ 100 ملین ڈالر کی رقم ٹیکسوں کی شکل میں جمع کرتی ہے۔
حماس کے ترجمان نے قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ سربراہ اجلاس کے دوران قضیہ فلسطین کے حوالے سے جرات مندانہ مؤقف اختیار کرنے کو سراہا۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز قاہرہ میں عرب وزراء خارجہ کے اجلاس میں کہا گیا تھا کہ عرب ممالک ایسا کوئی عالمی فارمولہ قبول نہیں کریں گے جس میں فلسطینیوں کے حق خود ارادایت کی نفی کی گئی ہو۔