غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے صدر محمود عباس کی طرف سے تحریک فتح کے یوم تاسیس پر غزہ میں جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن کا الزام مسترد کر دیا ہے۔ حماس نے صدر عباس کے بیانات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا صدر عباس فلسطینی قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے۔ فلسطینی قوم کو ان کے خلاف اُٹھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ صدر عباس کی آمریت کو ختم کیا جاسکے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ محمود عباس نے حماس کو جاسوس قرار دیا ہے۔ ان کا بیان انتہائی اشتعال انگیز اور ناقابل قبول ہے۔
بیان میں فلسطینی قوم پر زور دیا ہے کہ وہ صدر عباس کی آمریت اور غرب اردن میں نہتے شہریوں پر ان کے مظالم کے خلاف اُٹھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز صدر محمود عباس نے حماس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں تحریک فتح کے تاسیسی پروگرامات روکنے کی کوشش کی تھی۔ صدر عباس نے کہا کہ غزہ میں ہماری جماعت کی سیاسی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے والی حماس جاسوس ہے۔
حماس نے اس بیان کے جواب میں کہا ہے کہ صدر عباس کے بیانات ان کی اپنی شکست خوردگی کی علامت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کی نمائندگی کرنے والی شخصیت کو کسی ذمہ دار جماعت کے خلاف اس طرح کا لب ولہجہ اختیار نہیں کرنا چاہیے۔ صدر عباس اپنے اقدامات اور قوم کی حمایت سے محروم اور مایوس ہیں۔ انہیں حماس کی عوامی مقبولیت ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں ہورہی ہے۔