شامی حکومت اور سرکاری میڈیا کی طرف سے اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ کی قیادت پر بلا جواز تنقید کے رد عمل میں عالم اسلام اور عرب ممالک کی طرف سے سخت مذمت کی جا رہی ہے۔
مراکش کی ایک بڑی مذہبی سیاسی جماعت جماعت التوحید والاصلاح کے صدر انجینیئر محمد الحمداوی کا کہنا ہے کہ خالد مشعل نے جمہوری اور شہری حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے شامی عوام کی حمایت کرکے اپنی وفاداری کا ثبوت دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کی طرف سے حماس کی قیادت پرتنقید اور واویلا بلا جواز ہے۔
عرب خبررساں ایجنسی’’قدس پریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے مراکشی سیاست دان نے کہا کہ شام کے عوام کا مطالبہ جمہوری کے حقوق پر مشتمل ہے جسے پوری عالمی برادری تسلیم کرتی ہے۔ خالد مشعل نے شامی حکومت کی حمایت میں موقف اپنا کر شامی عوام کے ساتھ اپنی وفاداری کے عہد سےوفاء کیا ہے۔ حماس کی قیادت طویل عرصے تک شام میں مقیم رہی ہے۔ اس دوران شامی عوام کی جانب سے حماس کو بیرون ملک اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کی اجازت حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ خالد مشعل نے شامی عوام کی حمایت میں جو کچھ کہا کہ وہ پوری اسلامی دنیا کا موقف ہے۔ حماس ہی اس وقت فلسطینیوں کے حقوق کی بھی حقیقی پشتیبان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں الحمداوی کا کہنا تھا کہ خالد مشعل کے شام کے بارے میں حالیہ بیانات کو اعتدال اور توازن پرمبنی قراردیا جاسکتا ہے۔ شامی عوام کو ان کے جمہوری حقوق ملنے چاہئیں۔ صدر بشارالاسد کو یہ حق نہیں کہ وہ بندوق کی نوک پر اپنی قوم کی گردنوں پر مسلط رہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین