امریکی خفیہ سفارتی کیبلز منظر عام پر لانے کے حوالے سے معروف ویب سائٹ ویکیلیکس کے حالیہ انکشاف کے مطابق مصری انٹیلی جنس کے سابق سربراہ عمر سلیمان نے فلسطینی سیاسی و مزاحمتی تنظیم حماس کو سیاسی طور پر تنہا کرنے کے لیے امریکا سے معاہدہ کیا تھا۔
جنوری 2008ء میں CAIRO908 کوڈ کے ساتھ قاھرہ سے امریکا بھیجی گئی سفارتی کیبلز کے مطابق اس وقت کے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عمر سلیمان نے جارج وینٹوویٹس کی سربراہی میں امریکی وفد سے ملاقات کی۔ جس میں انہوں نے فلسطینی تنظیم حماس کو تنہا کرنے اور غزہ کے محاصرے کو سخت کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ عمر سلیمان نے تجویز دی کہ امریکی فوج مغربی کنارے میں تحریک فتح کے زیر انتظام فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کو تربیت فراہم کرے تاکہ اس تربیت کے بعد یہ اہلکار غزہ میں داخل ہو کر حماس کے زیر انتظام سکیورٹی فورسز سے مقابلہ کر سکیں۔
عمر سلیمان نے مزید کہا کہ ان کا ملک امریگی گرین لائٹ کا انتظار کر رہا ہے کہ تاکہ مصری فوج فتح کی فورسز کو تربیت فراہم کرسکے تاہم امریکی وفد نے کہا کہ اس مقصد کے لیے اردن کی فورسز کو ترجیح دی جائے گی اور اس کے بعد مصر کا نمبر آئے گا۔ اس موقع پر عمر سلیمان نے امریکا سے عہد کیا کہ مصر غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملے بند کرنے کے لیے حماس پر دباؤ جاری رکھے گا۔