اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی
جانب سے غزہ کی پٹی پر حملے کی دھمکیوں سے خوف زدہ نہیں
حماس اور پوری قوم اسرائیل کی کسی بھی ریاستی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
ترک خبر رساں ایجنسی”اناطولیہ” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی گیدڑ بھبکیوں سے خوف زدہ ہرگز نہیں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ الخلیل میں تین یہودی لڑکوں کی گم شدگی اور ان کے پراسرار قتل میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے یہودی آباد کاروں کے قتل پر حماس کو سبق سکھانے کی دھمکیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اسرائیل نے ہمیشہ فلسطینیوں کو دبانے کے لیے اسی نوعیت کے ہتھکنڈوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ اسرائیل اب تین یہودی لڑکوں کے قتل کو غزہ کی پٹی پر حملوں کے لیے جواز کے طورپر استعمال کر رہا ہے۔ حماس کو سبق سکھانے والا اسرائیل اپنی خیر منائے۔ فلسطینی مجاہدین اور پوری قوم صہیونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے تیار ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ تیرہ جون کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تین یہودی آباد کاروں کے اغواء اور ان کے مبینہ قتل کے بعد اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ وہ یہودیوں کے قتل کا بدلہ حماس سے لے گا۔
گذشتہ روز اسرائیلی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں تین یہودی آباد کاروں کے قتل اور اس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل پرغور کیا گیا۔ اجلاس میں قرار دیا گیا کہ تین یہودیوں کے قتل میں حماس ملوث ہے اور حماس کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین