اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبےکے سربراہ خالد مشعل کی قیادت میں جماعت کےایک اعلیٰ سطحی وفد نے قاہرہ میں مصر کے نو منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی سےملاقات کی۔
جمعرات کے روز ہوئی اس ملاقات میں غزہ کی پٹی پراسرائیل کی مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی، فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر میں توسیع، اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اور فلسطینیوں کے درمیان جاری قومی مفاہمتی مساعی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے وفد اور مصری صدر کےدرمیان ملاقات نہایت خوش گوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔ حماس کی جانب سے وفد میں جماعت کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق، سیاسی شعبے کے ارکان سامی خاطر، عزت رشق، ڈاکٹر محمود الزھار اور صالح العاروری شریک تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے مرکزی رہ نما عزت رشق نے کہا کہ تنظیم کی قیادت کی مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی کے ساتھ ملاقات تاریخ ساز ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مصری صدر نے ملاقات میں فلسطینیوں کے ساتھ مکمل ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر حماس کے لیڈرخالد مشعل نے ڈاکٹر محمد مرسی کو ملک کا صدر منتخب ہونے پر براہ راست مبارک باد بھی پیش کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عزت رشق نے کہا کہ گوکہ حماس کی قیادت کی ملاقات کا مقصد ڈاکٹر محمد مرسی کو صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرنا تھا تاہم یہ غیر رسمی اجلاس بھی ایک باضابطہ بات چیت کی شکل اختیار کرگیا جس میں فلسطین کی موجودہ صورت حال بالخصوص غزہ کی معاشی ناکہ بندی اور قومی مفاہمت کے موضوعات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ حماس رہ نما نے بتایا کہ مصری صدر نے فلسطینی جماعتوں کے درمیان قومی مفاہمت کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ مصری صدر نے حماس کی قیادت سے کہا کہ وہ قبل ازیں صدر محمود عباس سے ملاقات میں بھی قومی مفاہمت کے قیام پر زور دے چکے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین