(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )قابض اسرائیلی فوج کے مظالم کے خلاف بر سرپیکار فلسطینی تنظیم حماس کے سرگرم رہنما ارو فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن الشیخ جمال کی طویل بھوک ہڑتال کے باعث جیل میں حالت نازک ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق الشیخ جمال طویل نے صہیونی زندان میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 56 سالہ الشیخ جمال الطویل کی حالت تیزی کےساتھ خراب ہو رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کے اگر انکو فوری طور پر اسپتال نہ منتقل کیا گیا تو انکی جان کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ الشیخ جمال نے رواں سال 15 جولائی کو اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ انہیں 15 اپریل 2018ء کو حراست میں لیا گیا اور بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست میں منتقل کردیا گیا تھا۔ 8 ماہ کے بعد انہیں رہا کیا گیا مگر انہیں ایک با پھر گرفتار کرکے نام نہاد انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل کردیا گیا۔جس کے بعد انہوں نے اسرائیلی حکام کے نارروا ررویئے سے تنگ آکر بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا تھا۔