اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی 25 یوم تاسیس کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ دوسری جانب حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے جماعت کے یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کے لیے کئی سال کی جلا وطنی کےبعد غزہ کے دورے کا اعلان کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے اطلاع دی ہے کہ خالد مشعل جماعت کے یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کے لیے جلد غزہ پہنچنے والے ہیں۔ خالد مشعل کے استقبال کی تیاریاں بھی پورے زور و شور سے جاری ہیں۔
ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے بتایا کہ جماعت کے کارکنوں اور غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت نے خالد مشعل کے دورہ غزہ کو سہل بنانےاور سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے ہیں۔ انہوں نے خالد مشعل کے دورہ غزہ کے اعلان کا تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے اور کہ اب صہیونی دشمن فلسطینیوں کو ان کے وطن میں واپسی سے نہیں روک سکتا۔ ڈاکٹر بردویل کا کہنا تھا کہ خالد مشعل کی غزہ آمد فلسطینیوں کی پرعزم سیاسی اور مزاحمتی جدو جہد کا ثمر ہے اور یہ فلسطینیوں کی حق واپسی کی طرف اہم قدم ثابت ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں حماس رہ نما نے کہا کہ حماس کے یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کے لیے کئی عرب ملکوں سے بھی سرکردہ لیڈر شریک ہوں گے اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے غزہ آئیں گے۔
خیال رہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل جماعت کی سرکردہ قیادت کے ساتھ کئی سال سے مختلف عرب ملکوں میں جلا وطنی کی زندگی بسر کر رہیں۔ ان کا دورہ غزہ کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ نے فلسطین کو ایک مبصر ریاست کا درجہ دے دیا ہے۔
ڈاکٹر بردویل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو مستقل رکنیت دیے جانے کا خیر مقدم کیا اور اسے فلسطینیوں کی مسلح مزاحمت کا نتیجہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کو مبصر رکن کا درجہ دیے جانے کےبعد اب جلد از جلد فلسطینی ریاست کی باضابطہ آزادی کا اعلان کیا جائے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین