مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن عزت الرشق نے اپنےایک بیان میں کہا ہے کہ جماعت کی عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات کی افواہیں دشمن کی جانب سے مکروہ پروپیگنڈے کا حصہ ہیں جن کا مقصد فلسطین کے اصل ایشوز سے توجہ ہٹا کر غیرضروری موضوعات کی طرف مبذول کرانا ہے۔ حماس کی عسکری اور سیاسی قیادت میں نہ تو کسی قسم کے اختلافات ماضی میں رہے ہیں اور نہ ہی اب موجود ہیں۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ جماعت کے زیرانتظام کام کرنے والے تمام ادارے اور شعبے اپنے اپنے مخصوص دائرہ کار میں رہ کرکام کررہے ہیں۔ جماعت کا اپنا ایک شوریٰ کا نظام ہے اور شوریٰ ہی فیصلے کرتی ہے۔ حماس سیاسی جماعت سے پہلے مزاحمتی تنظیم ہے اور اپنے قیام کے روز اول سے فلسطینیوں کی آزادی کے لیے مسلح جدو جہد پریقین رکھتی ہے۔ فلسطینی قوم کی اب تک کی کامیابیوں کے پیچھے اسی مسلح جدو جہد کا کردار ہے۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ پرزور دیا کہ وہ بغیر تحقیق کے الزام تراشی سے گریز کرے اور افواہوں کے بجائے حقائق پرمبنی پیشہ ورانہ رپورٹنگ کرے جس سے اس کے اپنے وقار میں بھی اضافہ ہوگا۔ حماس کی قیادت کے درمیان اختلافات کی افواہیں شائع کرکے کسی کو کچھ حاصل ہوگا اور نہ ہی اس سے حماس کو کوئی نقصان پہنچے گا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
