رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ قبلہ اوّل کی پامالی اور بے حرمتی جاری ہے۔ صہیونی فوج نے شہید کیے گئے فلسطینی نوجوانوں کے جسد خاکی اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ صہیونی ریاست کے ان مظالم کی وجہ سے پوری قوم میں غم وغصہ کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حماس نے کل جمعہ کو صہیونی ریاست کے خلاف اور دفاع قبلہ اوّل کے لیے یوم الغضب منانے کا اعلان کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کئی ہفتے قبل شہید کیے گئے 30 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی قبضے میں لے رکھے ہیں۔ فلسطینیوں کی جانب سے پرزور مطالبے کے باوجود انہیں ان کے ورثاء کے حوالے نہیں کیا جا رہا ہے۔ فلسطینی شہریوں کے پاس اپنے شہید بھائیوں اور بیٹوں کے جسد خاکی واپس لینے اوران کی اسلامی طریقے سے تدفین کے لیے احتجاجی مظاہروں کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ فلسطینی عوام کل گھروں سے نکلیں اور شہداء کے ساتھ وفاداری کرتے ہوئے ان کے جسد خاکی کےحصول کے لیے منعقد ہونے والے مظاہروں میں حصہ لیں۔
حماس نے تمام فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتوں، انسانی حقوق کی انجمنوں اور سماجی تنظیموں سے بھی یوم الغضب میں شرکت کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ قبلہ اوّل کا دفاع تمام فلسطینیوں اور پوری مسلم امہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ پرامن احتجاج بھی مسجد اقصیٰ کے دفاع اور فلسطینیوں کے حقوق کے حصول کا ایک ذریعہ ہے۔