اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کے کارکنوں نے مغربی کنارے میں ایک بغیر پائلٹ کے بارود سے بھرا چھوٹا ڈرون طیارہ اسرائیلی فضاء میں تباہ کرنے کی کوشش کی تھی مگر فلسطینی سیکیورٹی فورسز نے اسے ناکام بنا دیا ہے۔
عبرانی نیوز ویب سائیٹ”وللا” نے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز نے حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے مزاحمت کاروں کے ایک گروپ کو حراست میں لیا ہے، جن پر مبینہ طور پر اسرائیل پر چھوٹے ڈرون طیارے سے حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی حکام نے مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں قائم الخلیل یونیورسٹی کے ایک ہاسٹل پر چھاپہ مار کر متعدد القسام کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔ یہ کارکن اسرائیل پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ان کے منصوبے میں اسرائیل پر بارود سےبھرے ایک چھوٹے ڈرون طیارے سے حملے کی اسکیم بھی شامل تھی۔
عبرانی ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق القسام مزاحمت کاروں کی گرفتاری کے بعد تحقیقات کے پتہ چلا ہے کہ مزاحمت کارچھوٹا ڈرون طیارہ بنانے اور اسے اسرائیلی فضاء میں لے جانے کے بعد تباہ کرنے قریب پہنچ چکے تھے۔ لیکن برقت گرفتاری کے باعث یہ کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔
"وللا” کے ذرائع کے مطابق فلسطینی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے جنگجو ماضی میں بھی اسرائیل پر چھوٹے ڈرون طیاروں سے حملوں کے تجربات کرتے رہے ہیں۔