غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کا عدالت میں حماس پر مداخلت کا الزام مسترد کردیا ہے۔ حماس کی طرف سے کہاگیا ہے کہ جنوری 2011ء کے دوران مصر میں ہونے والی عوامی بغاوت میں حماس کا کوئی کردار نہیں۔ مصر کے سابق صدر نے حماس پر مداخلت کا بے بنیاد اور جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سابق مصری صدر کا یہ بیان کہ بغاوت کے دوران حماس نے 800 جنگجو مصر داخل کیے جنہوں نے مصری جیلوں پر حملے کرکے اخوان اور حزب اللہ کے گرفتار قیدیوں کو رہا کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ جماعت کسی دوسرے عرب ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتی۔ حماس کو بلا جواز مصر کے اندرونی معاملات میں گھیسٹنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نے عدالت میں گواہی دیتے ہوئے کہا کہ 25 جنوری 2011ء کی بغاوت کے دوران حماس نے بغاوت کو ہوا دینے کے لیے 800 جنگجو مصر میں داخل ہوئے۔