اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے مرکزی رہ نما اور ممتاز فلسطینی سیاست دان ڈاکٹر محمود الزھارنے کہا ہے کہ مجاہدین کی جدوجہد سے اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینی ایک نئے جذبے کے ساتھ اپنی قوم میں واپس لوٹ رہے ہیں وہ قومی تہذیب وثقافت کی تشکیل نو میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ہزار فلسطینیوں کی صہیونی جیلوں سے رہائی ہر پہلو سے فلسطینی عوام کی فتح ہے۔
رہا ہونے والے فلسطینی قومی ثقافت اور تہذیب کی تشکیل نو میں کلیدی کردار ادا کریں گے اور ان کی رہائی فلسطینیوں کے مستقبل پر گہرے مثبت اثرات مرتب کرے گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر الزھار نےان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں ایک کتاب میلے کے دوران شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کئی فلسطینی وزراء ، اراکین قانون ساز کونسل اور اہم سیاسی اور سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی فلسطینی دشمنی کا اظہار اس سے بھی ہوتا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں معاشی ناکہ بندی کے دوران کتابیں لانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ قابض صہیونی فوج کی جانب سےجہاں اہل غزہ پر معاشی ناکہ بندی کے ذریعے ظلم ڈھانے کی پالیسی اپنائی ہے لیکن اس کے بدلے میں خود اسرائیل کو خوف اور پریشانی کے سوا اور کچھ بھی ہاتھ نہیں آیا ہے۔ آج صہیونی حکومت خود اپنے کیے پر پچھتا رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "ہم تعمیر کرتے ہیں دشمن اسرائیل تباہ کر دیتا ہے۔ ہم بیج بوتے ہیں اور اسرائیلی کھیتی اجاڑتا چلا جاتا۔ جو تعمیر کرتا وہ بلندی کی طرف جاتا ہے اور جو تباہ کرتا ہے وہ گرتا چلا جاتا ہے۔ ہم چونکہ تعمیر کرنے والے اس لیے ہم بلندی کی طرف بڑھ رہے اور صہیونی حکومت زوال کی طرف گامزن ہے”۔