مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے ریاض المالکی کے اس بیان کو”جھوٹ کا پلندہ” قرار دیتے ہوئے جزیرہ سینا میں شورش میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ حماس کو جزیرہ سینا میں کشیدگی میں ملوث قرار دینے والے نقصان اٹھائیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ حماس کی جنگ صرف فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف ہے۔ حماس کسی دوسرے ملک کی سرزمین میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کررہی رہے۔ ریاض المالکی کے پاس حماس کے جزیرہ سینا میں حملوں میں ملوث ہونے کے ثبوت ہیں تو سامنے لائیں۔ الزام تراشی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی قوم کو حماس کے خلاف اکسانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ریاض المالکی کو حماس پرعاید الزامات کا جواب دینا ہو گا۔ اس طرح کے الزامات آسانی سے نظرانداز نہیں کیے جاتے۔
قبل ازیں حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے بھی واضح الفاظ میں جزیرہ سیناء میں ہونے والی کشیدگی سے قطعی طورپر لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ القسام کا کہنا ہے کہ جزیرہ سینا میں جاری سورش مصر کا اندرونی معاملہ ہے۔ القسام کا کوئی کارکن اس میں ملوث نہیں ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
