اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کےنائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے ترکی اور سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ یکم اکتوبر سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کی حمایت کا اعلان کریں تاکہ پوری مسلم امہ کو اس طرف راغب کرنے کا موقع مل سکے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ٹی وی پروگرام کے لیے ریکارڈ کردہ اپنے بیان میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی قوم پوری مسلم امہ کی جانب سے دفاع قبلہ اول کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ تحریک ایک ایسے وقت میں جاری و ساری ہے جب صہیونی ریاست ایک منظم منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ کی یہودیوں اور مسلمانوں میں زمانی اور مکانی تقسیم کی سازشیں کررہی ہے۔حماس رہنما نے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلانے اور فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم بند کرانے کے ساتھ ساتھ مقدس مقامات کےدفاع کے لیے کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اگر یہ دونوں بڑے ملک فلسطینی تحریک انتفاضہ کی حمایت کا اعلان کریں گے تو یہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔
خیال رہے کہ فلسطین میں یکم اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران اب تک ایک سو بیس سے زاید فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوچکے ہیں۔