(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صدر ایردوان اسرائیل سے دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں دوسری جانب اسرائیل کو تنہا اور اس کے دشمنوں کو مضبوط کر رہے ہیں، اسرائیلی ذرائع ابلاغ
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں جس میںترکی کے صدر رجب طیب ایردوان پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ وہ اسرائیل کو تنہا کرنے جیسے خطرناک اقدام کر رہے ہیں اور دوسری جانب وہ اسرائیل کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھارہے ہیں جس سے اسرائیل کی تشویش بڑھتی جارہی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق انقرہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا چاہتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ صدر ایردوان اپنی اسرائیل پالیسی کو تبدیل کریں۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر صدر ایردوران اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں سنجیدہ ہیں تو وہ اسرائیل کے دشمنوں کو طاقتور بنا نے کی کوششوں کو واضح کریں جبکہ ترکی میں حماس کے رہنماؤں کو ملک بدر کریں اور اسرائیل مخالف گروپس کی امداد کو روکے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل اور ترکی کے مابین دوبارہ سفارتی تعلقات قائم ہوئے ہیں جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات 2010 میں اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب اسرائیلی فورسز نے ترکی کے ایک امدادی بحری جہاز پر حملہ کیا تھا جو غزہ کے لئے امداد لے کر جا رہا تھا۔ ماوی مارمرا نامی اس بحری جہاز میں دس کارکن اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہو گئے تھے جن میں اکثریت ترکوں کی تھی۔