مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے آنے والے عالمی تحقیقاتی کمیشن کو روکنا بھی دہشت گردی اور جنگی جرم ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے عالمی تحقیقاتی کمیشن کو غزہ کی پٹی میں داخلے سے اس لیے روکا ہے تاکہ عالمی برادری کو یہ معلوم نہ ہوسکے کہ غزہ کی پٹی میں وہ کس نوعیت کے انسانیت سوزمظالم کا مرتکب ہو رہا ہے اور جولائی اور اگست کے دوران جنگ میں کس بہیمانہ طریقے سے معصوم شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیشن کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کرکے ساتھ ٹیم کے ارکان کو غزہ اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین