اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ صدر محمود عباس کی جماعت تحریک فتح غزہ اور مصر کے درمیان رفح گذرگاہ کے غیرمتعلقہ ایشو کی آڑ میں فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس سے توجہ ہٹانے کی سازش کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس رہنما ڈاکٹر ابو مرزوق نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ”فیس بک” پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ غزہ کے عوام پچھلے کئی سال سے اسرائیل کی ناکہ بندی کا شکار ہیں۔ ہم سے زیادہ غزہ کی صورت حال سے کوئی واقف نہیں ہے۔ حماس نے تمام فلسطینی قوتوں کے ساتھ مل کر غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے جدو جہد کی ہے مگر تحریک فتح نے رفح گذرگاہ کھولے جانے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی ہے۔ تحریک فتح کی جانب سے اُلٹا حماس سے سیاسی انتقام لیتے ہوئے غزہ کی ناکہ بندی میں اسرائیل کی معاونت کی۔انہوں نے کہا کہ رفح گذرگاہوں کی بندش مزید سخت اس لیے کی گئی تاکہ غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت کو ناکام بنایا جاسکے مگر تمام تر مشکلات کے باوجود غزہ کے عوام نے ہمت نہیں ہاری اور نہ ہی حماس نے اپنی حکومت ناکام ہونے دی ہے۔