اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے معروف رہنما یحیی السنوار نے ’’تبادلہ اسیران‘‘معاہدے کے تحت فلسطینی اسیران کی رہائی کو سراہتے ہوئےمزاحمتی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ صہیونی جیلوں میں موجود بقیہ قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری منصوبہ بندی کریں۔
حماس رہنما نے اسیران کے اعزاز میں منعقد ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا ’’میں تمام مزاحمتی تنظمیوں بالخصوص القسام بریگیڈ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ باقی اسیران کی فوری رہائی کا بھی بیڑا اٹھائیں اور اس ضمن میں ٹھوس منصوبہ بندی کریں‘‘
السنوار کا کہنا تھا کہ اسیران کی رہائی کے لیے تمامم مکنہ اقدامات پر مشتمل ایک عملی منصوبہ تشکیل دینا ہو گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ضمن میں جس کے پاس جتنی استطاعت ہے وہ اسے بروئے کار لاتے ہوئے مصائب میں گھرے فلسطینی اسیران کی مشکلات میں کمی کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے انتہائی عزیز اور دل کے ٹکڑوں کو اب بھی اسرائیلی عقوبت خانوں میں تنہا چھوڑ دیا ہے۔ ہم نے القسام بریگیڈ کے رہنما محمود عیسی، جنہیں شیخ احمد یاسین کو آزاد کروانے کی کوشش کے دوران پکڑا گیا تھا،کو اسرائیلی جیلوں میں چھوڑ دیا ہے۔ اسی طرح حسن سلامہ اور القسام بریگیڈ، القدس بریگیڈ اور دیگر مزاحمتی تنظیموں کے انتہائی قابل قدر مجاہد تاحال صہیونی جیلوں کےنامساعد حالات میں زندگی کاٹنے پر مجبور ہیں۔
وفاء اسیران معاہدے کے نتیجے میں رہا ہونے والے السنوارکا کہنا تھا ’’ ہم ان جیلوں سے نکل آئے لیکن ہمیں دل و جان سے زیادہ عزیز رہنما اب بھی وہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان باتوں کا مقصد اس تبادلہ اسیران معاہدے کی قدر کو کم کرنا نہیں، یہ معاہدہ فلسطینی اراضی پر ہونے والا اسیران کے تبادلے کا سب سے زیادہ مفید معاہدہ ہے۔