اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون پر اسرائیل کے فلسطینی بچوں کے قتل عام اور صہیونی فوج کے نہتے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی پردہ پوشی کا الزام عاید کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بان کی مون صہیونی ریاست کے معصوم فلسطینی شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کی پردہ پوشی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ یو این سیکرٹری جنرل کی صہیونیت نوازی کی تازہ مثال احمد صالح مناصرہ نامی ایک فلسطینی بچے کے صہیونی فوج کے ہاتھوں وحشیانہ قتل پر رد عمل ہے جس میں انہوں نے معصوم بچے کو قصور وار اورجرائم پیشہ صہیونی فوجیوں کا دفاع کرنے کی کوشش کی ہے۔ابو زھری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون ماضی میں بھی اسرائیلی افواج کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم کا دفاع کرکے صہیونی ریاست کے جرائم کی پردہ پوشی کے مرتکب ہوتے رہے ہیں۔ حماس نے بان کی مون سے عالمی ادارے کی قیادت سے سبکدوش ہونے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ظالم کو مظلوم اور مظلوم کو ظالم اور سفاک قرار دینے والے بین الاقوامی اداروں کی قیادت کے اہل نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے حال ہی میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ فلسطینی شہری اسرائیل کےخلاف پرتشدد راستے اختیار کررہے ہیں جس کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کو مجبورا گولی چلانا پڑتی ہے۔