مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی جماعت پہلے ہی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کو فضول اور وقت یا ضیاع قرار دیتی رہی ہے۔ اب نیتن یاھو کے بیان کے بعد صہیونی ریاست سے مذاکرات کرنے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔
خیال رہے کہ صہیونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’میں جب تک وزیراعظم ہوں اس وقت تک فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوسکتی‘‘۔
ایک انٹرویو میں صہیونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے ہوتے ہوئے فلسطینی ریاست کے قیام کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا ہے۔ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے۔ ہم نہ مغربی کنارے کو خالی کریں گے، نہ بیت المقدس کو چھوڑیں گے اور نہ ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے۔
نیتن یاھو نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے کہ آج اسرائیل میں پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم نے ایک متنازعہ بیان دے کر انتہا پسند یہودی طبقے کی حمایت کے حصول کی کوشش کی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین