اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ نے اسرائیلی بحریہ کی جانب سےامدادی سامان کی کھیپ لے کربحری راستے سے غزہ کی طرف روانہ ہونے والے عالمی امدادی جہاز’’ایسٹل‘‘ کے روکے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بحری قذاقی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امدادی بحری جہاز میں مختلف اسلامی اوردوسرے ملکوں کے 19 امن کارکن سوار تھے جو امدادی سامان کی بھاری کھیپ کے ہمراہ فلسطینی محصور شہرغزہ کی پٹی آ رہے تھے۔ قابض صہیونی فوج نے امداید جہاز کو کھلے سمندرمیں روک لیا ہے، جس پرحماس کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امدادی جہاز کو روکنا بحری قذاقی ہے۔ صہیونی بحریہ نے امدادی جہاز ایسٹل کو کھلے سمندر میں روک کریہ ثابت کردیا ہے کہ غزہ کی پٹی پرمسلط محاصرمیں نرمی کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ اسرائیل حسب سابق آج بھی دوسرے ممالک سے امدادی سامان لے کرغزہ آنے والے جہازوں کی راہ روک رہا ہے۔
حماس نے عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں محصورین کے لیے امدادی سامان لانے والے عالمی امدادی جہازوں اور قافلوں کو تحفظ فراہم کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین