قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مغربی کنارے کے تاریخی ضلع الخلیل کے علاقے یطا میں مسلمانوں کی ایک مسجد مسمار کر دی جس سے علاقے میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ صہیونی اہلکاروں کی حالیہ کارروائی پر اسلامی تحریکمزاحمت ۔ حماس نے شدید تنقید کی ہے۔
فلسطین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت حماس کے عہدیدار کی جانب سے ’’مسجد المفقرہ‘‘ کے انہدام کے بعد جاری پیغام میں کہا گیا کہ اسرائیلی جرائم کا مقصد فلسطینی قوم کا سانس بند کرنا ہے تاہم اپنی ان تمام اوچھی اور غیر انسانی حرکتوں کے باوجود وہ فلسطینی قوم کے پائے ثبوت میں لغزش پیدا نہیں کر سکتا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے علاقے میں اس مسجد کے علاوہ فلسطینیوں کے گھروں اور ان کے زرعی اراضی کے کنووں کو بھی مسمار کر دیا ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے اس اندوہناک جرم کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ حماس نے عرب لیگ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قوم کے مقدس مقامات اور ان کی املاک پر قبضہ کر کے بنائی جانے والی یہودی بستیوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ ظالم صہیونی اہلکاروں نے اس کارروائی کے دوران مسجد کی پچاس مربع میٹر کی عمارت کے ساتھ ساتھ فلسطینی گھروں کو گرا کردرجنوں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا تھا۔ جانوروں کو باندھنے کا ایک باڑہ اور مسجد کا بجلی گھر بھی اسرائیلی فورسز کے حملے کا نشانہ بن گئے تھے۔