رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں اپنے ایک بیان میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اسرائیل نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صرف اسلامی تحریک پرپابندیاں عائد نہیں کی ہیں بلکہ صہیونی دشمن نے فلسطین کے عرب اور اسلامی تشخص کو مٹانے کی سازش کی ہے۔ اسرائیل اس طرح کی سازشوں کے ذریعے ہمارے وطن سے فلسطینیوں کا نام و نشان مٹانا چاہتا ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی تمام تر سازشوں کے باوجود فلسطینیوں کا تشخص ختم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اسرائیل جس قدر چاہے مکروہ اور ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کرے وہ فلسطین سے فلسطینی قوم، ہماری عرب شناخت، ہمارے عقائد اور روایات کو کسی صورت میں نہیں مٹا سکتا ہے۔
حماس رہ نما نے اسلامی تحریک کی خدمات کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک نے دفاع قبلہ اوّل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسلامی اور عرب تشخص کی بقاء کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ بیمار ذہنیت کے حامل صہیونیوں کو اسلامی تحریک کی سرگرمیاں اس لیے برداشت نہیں کیونکہ یہ تحریک دفاع قبلہ اوّل میں پیش پیش ہے۔