اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری کا کہنا ہے کہ عرب اور اسلامی دنیا کی جانب سے فلسطینی قوم اور تنظیموں کی مدد اور حمایت کے بعد اسرائیل کے بقا کو زبردست خطرہ لاحق ہو گیا ہے
اور اب اس کی عمر تھوڑی باقی رہ گئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پینتالیسویں یوم نکسہ کے موقع پر قومی اور اسلامی جماعتوں کے زیر اہتمام ایک بڑے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ مظاہرے غزہ میں نامعلوم مقام پر کیا گیا۔ فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کے بعد ہم نے ایک عرصہ مصائب و الم میں کاٹا اب ایک بار پھر ہم امید میں زندگی بسر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ سنہ 1967ء میں مشرقی القدس و دیگر فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کی یاد میں یوم نکسہ کے موقع پر فلسطینی سب سے زیادہ طاقتور ہیں۔ آج غزہ خود مختار ہے جبکہ عرب بہار کے بعد فلسطینیوں کی حقوق کے حصول کی امیدیں کافی بڑھ چکی ہیں۔
ابو زھری نے مزید کہا ’’ہمارے سامنے مزاحمت کے علاوہ کوئی اختیار نہیں، ہم فلسطین بالشت بھر زمین کے لیے بھی مزاحمت کا راستہ اختیار کیے رکھیں گے۔ اسرائیلی مظالم ہمیں اپنے مقصد سے ہٹا نہیں سکتے‘‘ انہوں نے کہا کہ مستقبل فلسطینی قوم کا ہے اور اسرائیل زوال کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء مسلسل فلسطینی پرچم لہراتے رہے۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں فلسطین کے حق میں اور دیگر ممالک میں آباد فلسطینی پناہ گزینوں کے حق میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین