مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے حال ہی میں کہا گیا ہے کہ وہ ساحلی گیس پلانٹ سے مصر کے راستے غزہ کی پٹی کو براہ راست گیس کی فراہمی کے لیے تیار ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے منظوری دی جا چکی ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے مصر کے راستے غزہ کی پٹی تک گیس پائپ لائن منصوبے پر 25 ملین ڈالر کے اخراجات ہوں گے۔ غزہ کی پٹی میں گیس پائپ لائن منصوبے میں معاونت کے لیے قطر نےیقین دہانی کرائی ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ کے دورہ غزہ میں ان سے ملاقات کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو غزہ کی پٹی میں سابقہ حکومت میں بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائی کو یقینی بنائے گی۔ کمیٹی کی نگرانی نائب وزیراعظم زیاد ابو عمرخود کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے بعد ممالک غزہ کی پٹی کی تعمیر کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ آئندہ چند ماہ کےدوران غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے کام میں تیزی دیکھنے میں آنے کی توقع ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین