مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظٖہار غزہ کی پٹی میں نماز تراویح کے بعد ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جن قوتوں نے پچھلے سال غزہ کی پٹی پرحملے کی منصوبہ بندی کی تھی، انہوں نے اب نئی جنگ مسلط نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ پچھلے سال کا ماہ صیام بیج بونے اور فصل لگانے کا تھا اور رواں ماہ صیام اس فصل کے ثمرات سمیٹنے کا موقع ہے۔ ان کا اشارہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی جانب تھا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی بالخصوص حماس اور مصرکے درمیان رابطے منطقع نہیں ہوئے ہیں۔ فریقین میں رابطے بدستور جاری ہیں اور دونوں فریق تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔
تاہم انہوں نے حماس کے ساتھ رابطوں کی تفصیلات نہیں بتایں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ماہ غزہ کی پٹی اور مصرکے درمیان رفح بارڈر کے کھولے جانے کا فیصلہ بھی دوطرفہ رابطوں کا نتیجہ تھا۔ دونوں طرف سے رابطوں کے بعد 13 جون سے 23 جولائی تک رفح گذرگاہ کو دونوں طرف سے رابطوں کے بعد کھولا گیا تھا۔ مصری حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی کو تعمیر نوکے لیے سیمنٹ، سریا اور دیگر تعمیراتی میٹریل کی فراہمی کی جازت دی گئی تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
