اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر محمودالزھار کےخفیہ دورہ ایران کے بارے میں ٓصہیونی میڈیا میں آنے والی تمام خبریں من گھڑت ہیں۔ اسرائیل حماس کی قیادت پر الزام تراشی کر کے غزہ کی پٹی پرجنگ مسلط کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ بات اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے غزہ کی پٹی میں ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے اسرائیل کی عبرانی زبان کی نیوز ویب سائیٹ‘‘ ٹیک ڈیپکا’’ کی جانب سے شائع کی گئی اس خبرکی سختی سے تردید کی جس میں کہا گیا ہے کہ حماس کے رہ نما ڈاکٹر محمود الزھار نے حال ہی میں ایران کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران حماس کے لیڈر نےاپنی جماعت کی جانب سے تہران حکومت کو اسرائیل کے ممکنہ حملے کی صورت میں اپنے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔
حماس کے رہ نما ڈاکٹر صلاح الدین برودیل نے کہا کہ اسرائیل اس طرح کی الزام تراشی کرکے غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت ختم کرنے کے لیے شہرپرحملہ کرنا چاہتا ہے۔ صہیونی ریاست کی جانب سے یہ جواز تراشا جا رہا ہے کہ حماس اور ایران کے درمیان موجودہ حالات میں گہری قربتیں ہیں اور حماس ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے کسی بھی ممکنہ حملے میں تہران کا ساتھ دینے کا وعدہ کررہی ہے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ افواہوں اور جھوٹی خبروں کے ذریعے رائے عامہ کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پرحملے کی حماقت کی تو اسے نہ بھولنے والا سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو ایٹمی پروگرام جاری رکھنے کا حق حاصل ہے۔ حماس اس کی پہلے بھی حمایت کرتی آئی ہے اور آئندہ بھی اس کی حمایت کرے گی۔ البتہ حالیہ کچھ عرصے میں حماس کا کوئی لیڈر تہران دورے پر نہیں گیا ہے۔
ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کہا کہ صہیونی دشمن حماس کو کمزور کرنے کے لیے طرح طرح کی الزام تراشیوں کی پالیسی پرچل رہا ہے۔ کبھی حماس کی قیادت میں اختلافات کی افواہیں پھیلا کررائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور کبھی ایران اور حزب اللہ سے قربت کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین