اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے نمائندہ خصوصی خالد القدومی نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام اور انتفاضہ کی ثابت قدمی کی برکت سے اسرائیل مسجد الاقصی المبارک میں نئے زمینی حقائق راسخ کرنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔
نمائندے نے بتایا کہ ایرانی عہدیداروں سے اپنی ملاقاتوں میں خالد القدومی نے اسلامی ملکوں پر زور دیا کہ وہ فلسطین میں ملت اسلامیہ کے مقدس مقامات کا دفاع کرنے والے فلسطینی عوام کے حوالے سے اپنی اخلاقی اور دینی ذمہ داریاں پوری کریں۔ایرانی پارلیمنٹ کی فلسطین و مزاحمت کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر رحماندوست سے ملاقات میں القدومی نے کہا کہ ساری اسلامی دنیا اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت اور انتفاضہ کا ساتھ دے۔ بین الاقوامی قانون میں اس حق کی ضمانت فراہم کی گئی یے۔ امت اسلامیہ کی جانب سے ہمارے فلسطینی عوام کے لئے جتنی مدد وحمایت ان دنوں درکار ہے، اس سے پہلے کبھی نہ تھی کیونکہ یہی مرحلہ ہے کہ جس میں کامیابی سے قابض صہیونیوں کے چنگل سے آزاد کرایا جا سکتا ہے۔
حماس کے نمائندے نے جہموریہ اسلامیہ ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ او آئی سی، غیر جانبدار تحریک، اسلامی اور یو این انجمنوں میں اپنی رکنیت کو بین الاقوامی برادری پر سیاسی اور سفارتی دباؤ ڈالنے کے لئے استعمال کریں تاکہ مظلوم فلسطینیوں کو انصاف میسر آ سکے۔
ڈاکٹر خالد القدومی نے سوموار کے روز ایرانی وزارت خارجہ کے نئے ترجمان جابر الانصاری سے بھی ملاقات کی اور انہیں منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے جابر الانصاری کو نئی ذمہ داری کامیابی سے ادا کرنے کے لئے دلی خواہشات پہنچائیں۔
خالد القدومی نے ایرانی عہدیدار کو فلسطینی منظر نامے اور نہتے شہریوں کے خلاف اسرائیلی حملوں اور مسجد اقصی کے بارے میں تازہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر القدومی نے دعا کی کہ ایرانی سفارتکاری بین الاقوامی سطح پر فلسطینی جدوجہد کی حمایت میں اپنا موثر کردار ادا کرتی رہی۔ ایرانی حکام نے ان ملاقاتوں کے دوران فلسطینی عوام اور ان کے منصفانہ ایشو کی حمایت میں ہر محاذ پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ امت کے مرکزی ایشو کے لئے ایسی حمایت ہمارا اولین فرض ہے۔