غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت کا اس کی شدت کے مطابق جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں امن کی چابی اسرائیل کے پاس ہے۔ اسرائیل نے جنگ بندی کے حوالے سے طے پائے اقدامات پر عمل درآمد کیا تو فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں بھی اس پر عمل درآمد کریں گی۔
روزنامہ قدس کے مطابق حماس کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے ٹال مٹول کرنا اور جارحیت جاری رکھنے کے لیے وقت حاصل کرنا غزہ کے عوام کو صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف مزید بہادری اور دلیری کے ساتھ لڑنے کا موقع فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ حماس کا عسکری ونگ اور دیگر فلسطینی مزاحمتی قوتیں صہیونی فوج کی غزہ پر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں امن کی کلید اسرائیل کے پاس ہے۔ اسرائیل جنگ بندی کی شرائط پرعمل درآمد کرے تو فلسطینی مزاحمتی قوتیں بھی عمل درآمد کریں گی۔ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال فلسطینیوں کو جوابی کارروائی پر مجبور کرے گا۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ غزہ کے دوملین عوام کو دنیا کے دیگر انسانوں کی طرح آزاد اور باعزت زندگی گذارنے کا حق ہے اور اسرائیل کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ غزہ کے عوام کا محاصرہ کر کے ان کے حقوق سلب کرے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ تین روز کےدوران جارحیت کر کے 25 فلسطینیوں کو شہید اور 150 کو زخمی کردیا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی راکٹ حملوں میں 4 صہیونی جھنم واصل اور ایک سو سے زاید زخمی ہوئے ہیں۔