فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت‘‘حماس’’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کی قیادت میں جماعت کے اعلیٰ سطحی وفد کے اردن کے دورے کے
دوران شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کے بعد دیگر اردنی حکام سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب حماس کے سیاسی شعبے کے رکن اور ذرائع ابلاغ میں نمایاں رہنے والے رہ نما عزت رشق نے وفد کے دورہ اردن کو نہایت کامیاب اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل اور ان ہمراہ آنے والے حماس کےوفد نے جمعہ کے روز اردنی انٹیلی جنس چیف فیلڈ مارشل جنرل فیصل شوبکی اور دیگر عہدیداروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ گذشتہ روز حماس کے وفد نے اردن آمد پر شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی تھی۔ حماس کا وفد ایک ہفتے تک اردن میں قیام کرے گا۔ اردنی ذرائع ابلاغ نے بھی حماس کے وفد کی اردن آمد اور شاہ عبداللہ دوم سمیت دیگر حکومتی عہدیداروںسے ملاقاتوں کو کوریج دی ہے۔ اردنی میڈیا نے ان ملاقاتوں کو اہمیت کا حامل اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حماس کی قیادت کی اردن آمد فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کے لیے جاری کوششوں کو مدد کے لیے مدد گار ثابت ہوگی اگلے چند روز کے دوران حماس کا وفد اردنی وزیراعظم اور وزیرخارجہ سے بھی ملاقات کرے گا۔
شاہ عبداللہ سے ملاقات
اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملاقات میں شاہ عبداللہ دوم نے حماس کی قیادت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے تمام محاذوں پر جوہری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو یہ بات تسلیم کرنا چاہیے کہ مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کا قیام مسئلہ فلسطین کے حل اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے مشروط ہے۔ شاہ عبداللہ نے اردنی حکومت اور عوام کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق، تحریک آزادی اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کی اور کہا کہ عمان مشرقی بیت المقدس کو آزاد فلسطینی ریاست کا ابدی دارالحکومت سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل اسرائیل کے مقابل میںایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔ فریقین کو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے جلد از جلد بات چیت کی میز پرآنا چاہیے۔
شاہ عبداللہ دوم نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے بیت المقدس اور مقبوضہ غرب اردن میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی مذمت کی اور انہیں خطے میں امن وامان کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 1967ء کی جنگ اور اس کے بعد قبضے میں لیے گئے علاقوں پر اسرائیل کو دست درازی کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس موقع پر حماس کے لیڈر خالد مشعل نے شاہ عبداللہ کو فلسطین کی تازہ صورت حال بالخصوص غزہ کی پٹی اور فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمتی مساعی کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے شاہ عبداللہ دوم کی جانب سے فلسطینیوں کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرنے پر اردنی فرمانروا کا شکریہ ادا کیا۔
خالد مشعل نے شاہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات میں دونوں اطراف میں رابطے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں حماس کے وفد میں تنظیم کے سیاسی شعبے کے اراکین سامی خاطر، محمد نزال، ڈاکٹر خلیل حیہ، ماہر عبید، ابراہیم غوشہ اور محمد نصر شامل تھے جبکہ اردن کی جانب سےوزیراعظم فائز طراونہ، ولی عہد علی بن حسین بن عبداللہ، شاہی دفترکے نگران ریاض ابو کرکی اور دیگر شریک ہوئے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین