مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے کچھ عرصے سے قابض صہیونی فوجیوں نے مغربی کنارے کی یہودی کالونیوں کے آس پاس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کی کارروائیوں میں بھی اضافہ کیا ہے۔ خاص طورپر مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے جنوب میں کئی ہزار کنال اراضی کو یہودی کالونیوں کے لیے ہموار کرنے کا کام جاری ہے۔ یہودی فوج اور انتظامیہ کی جانب سے مغربی کنارے میں کھدائیوں کی تازہ کارروائیوں کے باعث فلسطینیوں کی نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں اورتوسیع پسندی کے اس کینسر کے باعث فلسطینیوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے 15 اور 16ستمبر کو مغربی کنارے میں یہودی کالونیوں کی توسیع کی منظوری دی ہے۔ ان نئے توسیع منصوبوں کے تحت یہودی حکومت فلسطینی علاقوں میں پہلے سے تعمیر کردہ متنازعہ کالونیوں کو قانونی شکل دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ کئی مقامات پر فوج کے ذریعے فلسطینیوں کی اراضی غصب کی جاتی ہے بعد ازاں اسے یہودی بستیوں کی تعمیر کے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں یہودی آباد کاروں اور صہیونی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے بڑھتے واقعات کی جانب بھی اشارہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکومت اور اس کے ریاستی ادارے دانستہ طورپر مسجد اقصیٰ کی بنیادیں کھوکھلی کرنے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں، جو قبلہ اول کے مستقبل کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ عالم اسلام اور عرب ممالک کو یہودیوں کی قبلہ اول کےخلاف جاری شرپسندی کی روک تھام کے لیےٹھوس اقدامات کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین